|
جمعہ تمام دنوں کا سردار مومنین کی عید بے حد فضیلت و اہمیت کا رکھتا ہے اس ضمن میں احادیث مبارکہ کثیر تعداد میں بیان موجود ہے جیسا کہ
*سورۃ الكہف كى تلاوت كرنا
*
ابو سعيد خدرى رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" *جس نے جمعہ كے روز سورہ لكہف كى تلاوت كى اس كے ليے دونوں جمعوں كے درميان نور كى روشنى ہو جاتى ہے* "
اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
*اے ايمان والو! جب جمعہ كے روز نماز جمعہ كے ليے اذان دى جائے تو اللہ تعالى كے ذكر كى طرف دوڑ كر آؤ اور خريدوفروخت ترك كردو، يہ تمہارے ليے بہتر ہے، اگر تمہيں علم ہے*ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ *رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" سورج طلوع ہونے والے ايام ميں سب سے بہترين جمعہ كا روز ہے، اس ميں آدم عليہ السلام پيدا ہوئے، اور اسى دن جنت ميں داخل كيے گئے، اور اسى روز وہاں سے نكالے گئے
*،" (صحيح مسلم)
یہ دن عیدالفطر اور عیدالضٰحی سے افضل ہے،تفسیر در منشور میں لکھا ہے کہ جمعہ ہی کے دن آسمان و زمین بنائی گئی ،اسی دن جنت اور جہنم کو خلق کیا گیا اسی دن حضرت آدم (ع) کو خالقِ کائینات نے پیدا کیا،اس دن میں ایک ساعت ایسی ہوتی ہے جب دعا قبول ہوتی ہے۔
نماز جمعہ فرض عین ہے۔ جو دلیل قطعی سے ثابت ہے۔ حتیٰ کہ اس کی فضیت کا منکر کافر ہے۔ اس کی چند شرائط ہیں۔ جن میں چار وجوب کی ہیں۔ اور پانچ صحت کی۔ عورت‘غلام ‘بیمار اور مسافر پر جمعہ فرض نہیں اور اس کی صحت کی شرائط شہر،وقت ظہر، خطبہ ، جماعت اور اذن عام شامل ہیں۔ بہرحال نماز جمعہ ہر مسلمان آزاد اور عاقل بالغ پر فرض ہے جسے بلا عذر شرعی چھوڑنے کی قطعی گنجائش نہیں ۔ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ نماز جمعہ کا ہر حال میں التزام کریں۔ تاکہ اس کی بیشمار فضیلتوں کے حصول کے علاوہ خدا نے ذو الجلال کی ناراضگی سے بھی بچ سکیں۔
ربِ کریم احسن طریقے سے اس دن کو منانے کی توفیق مرحمت فرمائے آمین)
Post a Comment