اگرچاہتےہوکہ تمہارانام باقی رہےتواپنےبچوں کواچھےاخلاق سیکھاؤ |
اگرچاہتےہوکہ تمہارانام باقی رہے
تواپنےبچوں کواچھےاخلاق سیکھاؤ
کہتے ہیں کہ اگر ہمیں ایک با اخلاق ،با وقار،مہذب معاشرہ چاہیے تو اصلاحِ معاشرہ کی شروعات از خود اپنے اہل وعیال سے کرنا چاہیے، اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا: ’اور آپ میرے بندوں سے فر مادیں کہ وہ ایسی باتیں کیا کریں جو بہتر ہوں۔‘(بنی اسرائیل:
۳۵)
اخلاق و کردار نسل انسانی کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں،اگر قوم اخلاق سے محروم ہوجائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے تعمیر وترقی سے ہمکنار نہیں کر سکتی۔
نبی کریم ﷺ نے فرمایا
’ تم میں
سب بہتر وہ ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہوں۔‘‘( صحیح البخاری، کتاب المنا قب)اخلاق وکردار کو مزین کرنے کا سب سے سنہرا دور بچپن کا ہوتا ہے۔ اس عمر میں جسمانی نشوونما کے ساتھ ساتھ کردار بھی نشو ونما پاتا ہے۔ بعض والدین اخلاقی تربیت سے اسلئے صرف ِ نظرکر جاتے ہیں کہ بچہ خود سیکھ لے گا،حا لانکہ اخلاقی تربیت سے پہلو تہی کرنے سے جو مہلک نتائج برآمد ہوتے ہیں ان کا اندازہ ایسے بچوں سے لگایا جا سکتا ہے جو اخلاقی تربیت سے محروم ہیں۔ یہ ماحول اور تربیت کا ہی اثر ہے جوکسی کو ڈاکو اور چور بنا دیتا ہے،اور کسی کو سیرت و کردار کا پیکر بنا کر وقت کا امام بنا دیتا ہے۔اگر بچپن سے ہی بچّے کی عادات و اطوار کو درست سمت میں ڈھالا جائے تو اچھے نتائج بر آمد ہوتے ہیں۔ایسے بچّے نوجوانی کی دہلیز پر با اخلاق ،پابند احکام ہوتے ہیں ،ہر والدین کا یہ ایسا سرمایہ ہوتاہے جسے اسلام نے والدین کے لئے صدقہ ٔ جاریہ کہا ہے۔
Nice Blog! I might want to thanks the author ! you really have made an informative post . am expecting some best post like this.
ReplyDeleteI needed to thank you for this site! Much respectful .helpfull blog! Kindly check my site too, having some useful information about
trendket